الحاد کے گندے پاخانوں پر پرورش پانے والی ذھنیت، مسلمانوں کے مذبح خانوں پر خوش ہوتی سیکولر و لبرل سوچ اس بات پر امریکہ کا شکریہ ادا کررہی ہے کہ اس نے حکیم اللہ جیسے پاکستان دشمن سے اس کا پیچھا چھڑا دیا !!
یہ سوچ اس قدر گندی و خبیث ہے کہ اس کو باقاعدہ خطاب کرنا میرے نزدیک وقت کے ضیاع کے کچھ نہیں ہے لیکن یہ وطن پرستی کے پردے میں آرہی ہے اور بیچارے وطن پرستوں کو بھی رگڑے جارہی ہے جن پر اپنی آوٹ فٹ کی وجہ سے اسلامی ہونے کا گمان گزرتا ہے !! کون نہیں جانتا کہ پاکستان کی مذہبی جماعتیں وطن پرستی کی ہر تعریف پر پورا اترتی ہیں ! کون نہیں جانتا کہ اس کے دانشوروں کی ایک کیثر تعداد وطن پرستی و اسلام پرستی کے مابین فرق نہیں کرسکتی اور ریاست کو اسلام کے مترادف سمجھتی ہے ! ان کی وطن پرستی پاکستان کو پیش آمدہ مسائل میں ضرب المثل رہی ہے ! ارے یہ تو وہ لوگ ہیں جو کہ پاکستان کو بچانے کے لیے افغانستان کو تباہ کرنے تک پر رضامند یا نیم رضامند تھے !! انڈیا کے ساتھ معرکے ہوں ، یا بنگلہ دیش میں البدر ، کشمیر کا محاذ ہو یا زلزلہ زدگان کی مدد ، پاکستان آرمی کی عزت بچانے کا مسئلہ ہو ، یا پاکستان کو اسلام کا قلعہ قرار دینے کی کوشش، ان جماعتوں کا ان لوگوں کا رویہ ہر شبے سےبالاتر ہے ، آپ ان کے اسلام پر شبہ کرسکتے ہیں لیکن ان کی وطن پرستی پر شبہ نہیں کرسکتے !!
الحاد و سیکولرازم تو پہلے اس بات کا جواب دے کہ وہ وطن پرست کب سے ہوا !!! بے دینی کے انڈوں پر بیٹھی ہوئی ان مرغیوں میں وطن پرستی کا جذبہ کب سے پیدا ہوگیا ؟؟؟ ان کے بڑے بڑے رہنما تو اس ملک پر باہر سے صرف اور صرف حکومت کرنے آئے اور حکومت چھنتے ہی باہر کے ممالک میں جاکر اس فوج پر ، اس کے عوام پر ، اس کے وطنی دانشوروں پر بھونکتے رہے ہیں تاکہ مغربی ممالک سے ملنے والا راتب بند نہ ہوجائے !! ان کو اگر وطن سے بھی کوئی محبت دکھانے کا موقع ملا ہے تو اس کے پیچھے وہی حکمرانی کی ازلی خواہش ہے!! ان آوارہ کتوں کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ اگر اپنے آپ کو سارے کا سارا ننگا کرکہ بھی مغرب کے سامنے پیش کردیں تو پھر بھی وہ ان کو اپنے کسی ایک گاوں کی قیادت نہیں بخشنے والا !! کسی مغربی ملک کی حکمرانی تو دور کی بات ہے !!! ان کے چہروں پر چڑھے ہوئے کلمے کے نقاب دراصل ان کی یہاں پر حکمرانی کی خواہش کے لیے ہیں !!
ہاں پاکستان کو لاحق خطرات کا احساس آج بھی کسی کو ہوا ہے تو وہ ان وطن پرستوں کو ہی ہوا ہے !! یہی سمجھے ہیں کہ حکیم اللہ کی شہادت سے کتنا بڑا نقصان ہونے والا ہے اور انتقام کے ایک طوفان کا کس کو سامنا کرنا پڑے گا!! وطن کی حفاظت پر کمر بستہ یہ نادان لوگ چاہے کچھ بھی ہوں وطن کو لاحق خطرات کا ادراک ان کو سب سے زیادہ ہے ! یہ صرف انڈیا کو روز اول سے اپنا دشمن جاننے والے دانشوران اس حقیقت کو جان گئے ہیں کہ اسلام کے ساتھ وطن بھی مشکل میں ہے !! یہ چاہے ابھی یہی کیوں نہ سمجھتے ہوں کہ اسی موجودہ نظام و طریق کار سے اس مشکل سے نکلا جاسکتا ہے لیکن ان کی نیت میں کوئی شک نہیں ہے !!
ارے الحادیوں و سیکولروں ، حکیم اللہ کا غم تو امت منارہی ہے بلاامتیاز رنگ ، نسل و ملک کے !! زرا جاکر ٹوئٹر کا ہی جائزہ لے لو دنیا کی ہر قابل تذکرہ جہادی تنظیم اس کی تصویر اپنے سرورق پر لگا رہی ہے ! دنیا بھر میں ہزاروں لوگ اس سے متعلقہ تعزیتی بیان نشر کررہے ہیں ،اور یہ ملکی دانشور اگر اس ملک کے لیے اس واقعے کو ایک عظیم سانحہ قرار دے رہے ہیں اور پاکستان کے لیے نقصان عظیم تو تمہیں ان پر بھی اعتراض ہے!!!
حقیقت یہ ہے کہ جو کہ خدا شناس نہیں رہتا وہ وطن ، غیرت ،عزت ، مذہب ، سب سے لاتعلق ہوجاتا ہے !! وہ خود اپنا خدا بن جاتا ہے ۔ تم وطن پرست بھی نہیں ہو ۔ تمہارے سے کوئی خطاب کرنا بھی بے کار ہے! ہاں وطن پرستوں کو یہ ضرور کہوں گا کہ اس الحادی چہرے کے منہ سے نقاب اٹھا کر دیکھ لو رفض کا گھناونا چہرہ نظر آئے گا !!!.
یہ سوچ اس قدر گندی و خبیث ہے کہ اس کو باقاعدہ خطاب کرنا میرے نزدیک وقت کے ضیاع کے کچھ نہیں ہے لیکن یہ وطن پرستی کے پردے میں آرہی ہے اور بیچارے وطن پرستوں کو بھی رگڑے جارہی ہے جن پر اپنی آوٹ فٹ کی وجہ سے اسلامی ہونے کا گمان گزرتا ہے !! کون نہیں جانتا کہ پاکستان کی مذہبی جماعتیں وطن پرستی کی ہر تعریف پر پورا اترتی ہیں ! کون نہیں جانتا کہ اس کے دانشوروں کی ایک کیثر تعداد وطن پرستی و اسلام پرستی کے مابین فرق نہیں کرسکتی اور ریاست کو اسلام کے مترادف سمجھتی ہے ! ان کی وطن پرستی پاکستان کو پیش آمدہ مسائل میں ضرب المثل رہی ہے ! ارے یہ تو وہ لوگ ہیں جو کہ پاکستان کو بچانے کے لیے افغانستان کو تباہ کرنے تک پر رضامند یا نیم رضامند تھے !! انڈیا کے ساتھ معرکے ہوں ، یا بنگلہ دیش میں البدر ، کشمیر کا محاذ ہو یا زلزلہ زدگان کی مدد ، پاکستان آرمی کی عزت بچانے کا مسئلہ ہو ، یا پاکستان کو اسلام کا قلعہ قرار دینے کی کوشش، ان جماعتوں کا ان لوگوں کا رویہ ہر شبے سےبالاتر ہے ، آپ ان کے اسلام پر شبہ کرسکتے ہیں لیکن ان کی وطن پرستی پر شبہ نہیں کرسکتے !!
الحاد و سیکولرازم تو پہلے اس بات کا جواب دے کہ وہ وطن پرست کب سے ہوا !!! بے دینی کے انڈوں پر بیٹھی ہوئی ان مرغیوں میں وطن پرستی کا جذبہ کب سے پیدا ہوگیا ؟؟؟ ان کے بڑے بڑے رہنما تو اس ملک پر باہر سے صرف اور صرف حکومت کرنے آئے اور حکومت چھنتے ہی باہر کے ممالک میں جاکر اس فوج پر ، اس کے عوام پر ، اس کے وطنی دانشوروں پر بھونکتے رہے ہیں تاکہ مغربی ممالک سے ملنے والا راتب بند نہ ہوجائے !! ان کو اگر وطن سے بھی کوئی محبت دکھانے کا موقع ملا ہے تو اس کے پیچھے وہی حکمرانی کی ازلی خواہش ہے!! ان آوارہ کتوں کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ اگر اپنے آپ کو سارے کا سارا ننگا کرکہ بھی مغرب کے سامنے پیش کردیں تو پھر بھی وہ ان کو اپنے کسی ایک گاوں کی قیادت نہیں بخشنے والا !! کسی مغربی ملک کی حکمرانی تو دور کی بات ہے !!! ان کے چہروں پر چڑھے ہوئے کلمے کے نقاب دراصل ان کی یہاں پر حکمرانی کی خواہش کے لیے ہیں !!
ہاں پاکستان کو لاحق خطرات کا احساس آج بھی کسی کو ہوا ہے تو وہ ان وطن پرستوں کو ہی ہوا ہے !! یہی سمجھے ہیں کہ حکیم اللہ کی شہادت سے کتنا بڑا نقصان ہونے والا ہے اور انتقام کے ایک طوفان کا کس کو سامنا کرنا پڑے گا!! وطن کی حفاظت پر کمر بستہ یہ نادان لوگ چاہے کچھ بھی ہوں وطن کو لاحق خطرات کا ادراک ان کو سب سے زیادہ ہے ! یہ صرف انڈیا کو روز اول سے اپنا دشمن جاننے والے دانشوران اس حقیقت کو جان گئے ہیں کہ اسلام کے ساتھ وطن بھی مشکل میں ہے !! یہ چاہے ابھی یہی کیوں نہ سمجھتے ہوں کہ اسی موجودہ نظام و طریق کار سے اس مشکل سے نکلا جاسکتا ہے لیکن ان کی نیت میں کوئی شک نہیں ہے !!
ارے الحادیوں و سیکولروں ، حکیم اللہ کا غم تو امت منارہی ہے بلاامتیاز رنگ ، نسل و ملک کے !! زرا جاکر ٹوئٹر کا ہی جائزہ لے لو دنیا کی ہر قابل تذکرہ جہادی تنظیم اس کی تصویر اپنے سرورق پر لگا رہی ہے ! دنیا بھر میں ہزاروں لوگ اس سے متعلقہ تعزیتی بیان نشر کررہے ہیں ،اور یہ ملکی دانشور اگر اس ملک کے لیے اس واقعے کو ایک عظیم سانحہ قرار دے رہے ہیں اور پاکستان کے لیے نقصان عظیم تو تمہیں ان پر بھی اعتراض ہے!!!
حقیقت یہ ہے کہ جو کہ خدا شناس نہیں رہتا وہ وطن ، غیرت ،عزت ، مذہب ، سب سے لاتعلق ہوجاتا ہے !! وہ خود اپنا خدا بن جاتا ہے ۔ تم وطن پرست بھی نہیں ہو ۔ تمہارے سے کوئی خطاب کرنا بھی بے کار ہے! ہاں وطن پرستوں کو یہ ضرور کہوں گا کہ اس الحادی چہرے کے منہ سے نقاب اٹھا کر دیکھ لو رفض کا گھناونا چہرہ نظر آئے گا !!!.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں