اتوار، 21 جولائی، 2013

امت کی کہانی ، تصویر کی زبانی !



شام ،حمص کا ایک منظر! 
مجاہد باپ ، مجاہدہ بیٹی کہ ہمراہ 




آجا میرا پیارا بیٹا ! آ ادھر میری باھوں میں آجا ! شاباش

ابا جان آپ کیسے ھیں؟ بیٹیا میں بالکل ٹھیک ھوں ، تم پریشان نہ ھونا ،تم بالکل ٹھیک ھوجاو گی ان شاءاللہ !
ابا بھائی کہاں ھے ؟ امی بھی نظر نہیں آتیں ؟
میری پیاری گڑیا وہ اللہ کہ پاس باغوں کی سیر کرنے گئے ھیں 
ابا میں نے بھی ادھر جانا ھے !
ھاں بیٹا چلیں گئیں مگر پہلے میں اپنی گڑیا کی ڈولی سجاوں گا ، ڈھیر سارے تحفے ملیں گئیں ، تم کتنے عرصے سے گڑیا کی ضد کررھی ھو میں جلد ہی لے کر دوں گا اور ڈھیر سارے کھانے جو کہ تم کو پسند ھیں !
اباجان میں نے کل سے کچھ نہیں کھایا !
بیٹا بس تھوڑا سا صبر اور کھانا آنے والا ھے ،میں نے بتایا تھا نا کہ تمھارے بھائی آئیں گئیں اور ڈھیر سارا کھانا لائیں گئیں !
ابا جان ! میرے بھائی کب آئیں گئیں ؟؟!!!
بہت جلد آئیں کہ گڑیا ، بہت جلد ، تم زیادہ باتیں نہ کرو زخم تکلیف دے گا ادھر میرے بازووں میں آکر سو جاو !
ابا میرے بھائی کب آئیں گئیں ،ابا میرے بھائی کب آئیں گئیں ، ابا میرے بھائی کب آئیں گئیں !

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں